جدا بھی ہو کے وہ اک پل کبھی جدا نہ ہوا

جدا بھی ہو کے وہ اک پل کبھی جدا نہ ہوا

یہ اور بات کہ دیکھے اسے زمانہ ہوا

نہ پوچھ میرا پتہ موجۂ ہوا ہوں میں

بھلا ہوا کا بھی کوئی کبھی ٹھکانہ ہوا

ہر ایک سمت صحیفے کھلے پڑے تھے یہاں

ترا نصیب کہ تو حرف آشنا نہ ہوا

پناہ ملتی کسے میری کبریائی سے

خدا کا شکر میں بندہ ہوا خدا نہ ہوا

اس اپنی کھوج میں کیا کیا کھلے نہ بھید مگر

میں ہوں بھی یا کہ نہیں مجھ پہ آئنہ نہ ہوا

ندائے غیب تھی تیری صدا تھی دھڑکن تھی

مرے شعور سے اتنا بھی فیصلہ نہ ہوا

شجر تو راہ کا سایہ ہیں ان کو کیا معلوم

کہاں سے آیا مسافر کدھر روانہ ہوا

فقیر ہو کے لیا تو نے کیا بشیرؔ کہ جب

گلیم پوش بھی تو ہو کے با صفا نہ ہوا

(777) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Juda Bhi Ho Ke Wo Ek Pal Kabhi Juda Na Hua In Urdu By Famous Poet Basheer Ahmad Basheer. Juda Bhi Ho Ke Wo Ek Pal Kabhi Juda Na Hua is written by Basheer Ahmad Basheer. Enjoy reading Juda Bhi Ho Ke Wo Ek Pal Kabhi Juda Na Hua Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Basheer Ahmad Basheer. Free Dowlonad Juda Bhi Ho Ke Wo Ek Pal Kabhi Juda Na Hua by Basheer Ahmad Basheer in PDF.