خون پتوں پہ جما ہو جیسے

خون پتوں پہ جما ہو جیسے

پھول کا رنگ ہرا ہو جیسے

بارہا یہ ہمیں محسوس ہوا

درد سینے کا خدا ہو جیسے

یوں ترس کھا کے نہ پوچھو احوال

تیر سینے پہ لگا ہو جیسے

پھول کی آنکھ میں شبنم کیوں ہے

سب ہماری ہی خطا ہو جیسے

کرچیں چبھتی ہیں بہت سینے میں

آئنہ ٹوٹ گیا ہو جیسے

سب ہمیں دیکھنے آتے ہیں مگر

نیند آنکھوں سے خفا ہو جیسے

اب چراغوں کی ضرورت بھی نہیں

چاند اس دل میں چھپا ہو جیسے

روز آتی تھی ہوا اس کی طرح

اب وہ آیا تو ہوا ہو جیسے

(902) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHun Patton Pe Jama Ho Jaise In Urdu By Famous Poet Bashir Badr. KHun Patton Pe Jama Ho Jaise is written by Bashir Badr. Enjoy reading KHun Patton Pe Jama Ho Jaise Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bashir Badr. Free Dowlonad KHun Patton Pe Jama Ho Jaise by Bashir Badr in PDF.