خود اپنا اعتبار گنواتا رہا ہوں میں

خود اپنا اعتبار گنواتا رہا ہوں میں

ذرے کو آفتاب بتاتا رہا ہوں میں

اندھی ہوا کو دوں کوئی الزام کس لیے

اپنے دیئے کو آپ بجھاتا رہا ہوں میں

اک عمر کے ریاض کا حاصل نہ پوچھئے

ریگ رواں پہ نقش بناتا رہا ہوں میں

ہر چند مصلحت کا تقاضا کچھ اور تھا

آئینہ ہر کسی کو دکھاتا رہا ہوں میں

بچوں کے ہنستے کھیلتے چہروں کی اوٹ میں

اپنے دکھوں کی ٹیس چھپاتا رہا ہوں میں

یہ اور بات خود مرے پاؤں نہ اٹھ سکے

اوروں کو راستہ تو دکھاتا رہا ہوں میں

سیفیؔ فشار غم کی تمازت کے باوجود

حیرت ہے اپنی بات نبھاتا رہوں میں

(627) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHud Apna Eatibar Ganwata Raha Hun Main In Urdu By Famous Poet Bashir Saifi. KHud Apna Eatibar Ganwata Raha Hun Main is written by Bashir Saifi. Enjoy reading KHud Apna Eatibar Ganwata Raha Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bashir Saifi. Free Dowlonad KHud Apna Eatibar Ganwata Raha Hun Main by Bashir Saifi in PDF.