رات اس تنک مزاج سے کچھ بات بڑھ گئی

رات اس تنک مزاج سے کچھ بات بڑھ گئی

وہ روٹھ کر گیا تو غضب رات بڑھ گئی

یہ کہیو ہم نشیں مجھے کیا کیا نہ کہہ گئے

میں گھٹ گیا نہ آپ کی کچھ ذات بڑھ گئی

بوسے کے نام ہی پہ لگے کاٹنے زباں

کتنی عمل سے آگے مکافات بڑھ گئی

چشموں سے میرے شہر میں طوفان گریہ ہے

نادان جانتے ہیں کہ برسات بڑھ گئی

سمجھا تھا میں کمر ہی تلک زلف کا کمال

وہ پانو سے بھی آگے کئی ہات بڑھ گئی

اغیار سے نہیں ہے سروکار یار کو

میرے بہ رغم ان پہ عنایات بڑھ گئی

بے طوریوں سے اس کی بیاںؔ میں تو کھنچ رہا

غیروں کی اس کے ساتھ ملاقات بڑھ گئی

(819) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raat Us Tunuk-mizaj Se Kuchh Baat BaDh Gai In Urdu By Famous Poet Bayan Ahsanullah Khan. Raat Us Tunuk-mizaj Se Kuchh Baat BaDh Gai is written by Bayan Ahsanullah Khan. Enjoy reading Raat Us Tunuk-mizaj Se Kuchh Baat BaDh Gai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bayan Ahsanullah Khan. Free Dowlonad Raat Us Tunuk-mizaj Se Kuchh Baat BaDh Gai by Bayan Ahsanullah Khan in PDF.