عشق کے آثار ہیں پھر غش مجھے آیا دیکھو

عشق کے آثار ہیں پھر غش مجھے آیا دیکھو

پھر کوئی روزن دیوار سے جھانکا دیکھو

ان کے ملنے کی تمنا میں مٹا جاتا ہوں

نئی دنیا ہے مرے شوق کی دنیا دیکھو

طور پر ہی نہیں نظارۂ جاناں موقوف

دیکھنا ہو تو وہ موجود ہے ہر جا دیکھو

اثر نالۂ عاشق نہیں دیکھا تم نے

تھام لو دل کو سنبھل بیٹھو اب اچھا دیکھو

طور مجنوں کی نگاہوں کے بتاتے ہیں ہمیں

اسی لیلیٰ میں ہے اک دوسری لیلیٰ دیکھو

پرتو مہر سے معمور ہے ذرہ ذرہ

لہریں لیتا ہے ہر اک قطرہ میں دریا دیکھو

دور ہو جائیں جو آنکھوں سے حجابات دوئی

پھر تو دل ہی میں دو عالم کا تماشا دیکھو

سب میں ڈھونڈا انہیں اور کی تو نہ کی دل میں تلاش

نظر شوق کہاں کھائی ہے دھوکا دیکھو

نہیں تھمتے نہیں تھمتے مرے آنسو بیدمؔ

راز دل ان پہ ہوا جاتا ہے افشا دیکھو

(1196) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishq Ke Aasar Hain Phir Ghash Mujhe Aaya Dekho In Urdu By Famous Poet Bedam Shah Warsi. Ishq Ke Aasar Hain Phir Ghash Mujhe Aaya Dekho is written by Bedam Shah Warsi. Enjoy reading Ishq Ke Aasar Hain Phir Ghash Mujhe Aaya Dekho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bedam Shah Warsi. Free Dowlonad Ishq Ke Aasar Hain Phir Ghash Mujhe Aaya Dekho by Bedam Shah Warsi in PDF.