پردے اٹھے ہوئے بھی ہیں ان کی ادھر نظر بھی ہے

پردے اٹھے ہوئے بھی ہیں ان کی ادھر نظر بھی ہے

بڑھ کے مقدر آزما سر بھی ہے سنگ در بھی ہے

جل گئی شاخ آشیاں مٹ گیا تیرا گلستاں

بلبل خانماں خراب اب کہیں تیرا گھر بھی ہے

اب نہ وہ شام شام ہے اپنی نہ وہ سحر سحر

ہونے کو یوں تو روز ہی شام بھی ہے سحر بھی ہے

چاہے جسے بنائیے اپنا نشانۂ نظر

زد پہ تمہارے تیر کے دل بھی ہے اور جگر بھی ہے

دن کو اسی سے روشنی شب کو اسی سے چاندنی

سچ تو یہ ہے کہ روئے یار شمس بھی ہے قمر بھی ہے

زلف بہ دوش بے نقاب گھر سے نکل کھڑے ہوئے

اب تو سمجھ گئے حضور نالوں میں کچھ اثر بھی ہے

بیدمؔ خستہ کا مزار آپ تو چل کے دیکھیے

شمع بنا ہے داغ دل بیکسی نوحہ گر بھی ہے

(1303) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Parde UThe Hue Bhi Hain Unki Idhar Nazar Bhi Hai In Urdu By Famous Poet Bedam Shah Warsi. Parde UThe Hue Bhi Hain Unki Idhar Nazar Bhi Hai is written by Bedam Shah Warsi. Enjoy reading Parde UThe Hue Bhi Hain Unki Idhar Nazar Bhi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bedam Shah Warsi. Free Dowlonad Parde UThe Hue Bhi Hain Unki Idhar Nazar Bhi Hai by Bedam Shah Warsi in PDF.