اس کو دنیا اور نہ عقبیٰ چاہئے

اس کو دنیا اور نہ عقبیٰ چاہئے

قیس لیلیٰ کا ہے لیلیٰ چاہئے

اب جو کچھ کرنا ہے کرنا چاہئے

آج ہی سے فکر فردا چاہئے

ان بتوں سے دل لگانے کے لیے

سچ ہے پتھر کا کلیجہ چاہئے

دیکھنا ان کا تو قسمت میں نہیں

دیکھنے والے کو دیکھا چاہئے

وہ نہیں آئے تو وعدے پر نہ آئیں

اے اجل تجھ کو تو آنا چاہئے

مجھ سے نفرت ہے تو نفرت ہی سہی

چاہئے غیروں کو اچھا چاہئے

خلد والوں کو دکھانے کے لئے

اک ترے کوچہ کا نقشہ چاہئے

آ کے اب جاتا کہاں ہے تیر ناز

تجھ کو میرے دل میں رہنا چاہئے

توڑ کر بیدمؔ بت پندار کو

دیر کو کعبہ بنانا چاہئے

(1092) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Usko Duniya Aur Na Uqba Chahiye In Urdu By Famous Poet Bedam Shah Warsi. Usko Duniya Aur Na Uqba Chahiye is written by Bedam Shah Warsi. Enjoy reading Usko Duniya Aur Na Uqba Chahiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bedam Shah Warsi. Free Dowlonad Usko Duniya Aur Na Uqba Chahiye by Bedam Shah Warsi in PDF.