ان کو بت سمجھا تھا یا ان کو خدا سمجھا تھا میں

ان کو بت سمجھا تھا یا ان کو خدا سمجھا تھا میں

ہاں بتا دے اے جبین شوق کیا سمجھا تھا میں

اللہ اللہ کیا عنایت کر گئی مضراب عشق

ورنہ ساز زندگی کو بے صدا سمجھا تھا میں

ان سے شکوہ کیوں کروں ان سے شکایت کیا کروں

خود بڑی مشکل سے اپنا مدعا سمجھا تھا میں

میری حالت دیکھیے میرا تڑپنا دیکھیے

آپ کو اس سے غرض کیا ہے کہ کیا سمجھا تھا میں

کھل گیا یہ راز ان آنکھوں کے اشک ناز سے

کیفیات حسن کو غم سے جدا سمجھا تھا میں

اے جبین شوق ہاں تجھ کو بڑی زحمت ہوئی

آج ہر ذرہ کو ان کا نقش پا سمجھا تھا میں

اک نظر پر منحصر تھی زیست کی کل کائنات

ہر نظر کو جان جان مدعا سمجھا تھا میں

آ رہا ہے کیوں کسی کا نام ہونٹوں تک مرے

اے دل مضطر تجھے صبر آزما سمجھا تھا میں

آپ تو ہر ہر قدم پر ہو رہے ہیں جلوہ گر

آپ کو حد نظر سے ماورا سمجھا تھا میں

یہ فغاں یہ شور یہ نالے یہ شیون تھے فضول

کیا بتاتی تھی محبت اور کیا سمجھا تھا میں

اس نگاہ ناز نے بہزادؔ مجھ کو کھو دیا

جس نگاہ ناز کو اپنی دوا سمجھا تھا میں

(1049) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Un Ko But Samjha Tha Ya Un Ko KHuda Samjha Tha Main In Urdu By Famous Poet Behzad Lakhnavi. Un Ko But Samjha Tha Ya Un Ko KHuda Samjha Tha Main is written by Behzad Lakhnavi. Enjoy reading Un Ko But Samjha Tha Ya Un Ko KHuda Samjha Tha Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Behzad Lakhnavi. Free Dowlonad Un Ko But Samjha Tha Ya Un Ko KHuda Samjha Tha Main by Behzad Lakhnavi in PDF.