یوں تو جو چاہے یہاں صاحب محفل ہو جائے

یوں تو جو چاہے یہاں صاحب محفل ہو جائے

بزم اس شخص کی ہے تو جسے حاصل ہو جائے

ناخدا اے مری کشتی کے چلانے والے

لطف تو جب ہے کہ ہر موج ہی ساحل ہو جائے

اس لیے چل کے ہر اک گام پہ رک جاتا ہوں

تا نہ بے کیف غم دورئ منزل ہو جائے

تجھ کو اپنی ہی قسم یہ تو بتا دے مجھ کو

کیا یہ ممکن ہے کبھی تو مجھے حاصل ہو جائے

ہائے اس وقت دل زار کا عالم کیا ہو

گر محبت ہی محبت کے مقابل ہو جائے

پھیکا پھیکا ہے مری بزم محبت کا چراغ

تم جو آ جاؤ تو کچھ رونق محفل ہو جائے

تیری نظریں جو ذرا مجھ پہ کرم فرمائیں

تیری نظروں کی قسم پھر یہی دل دل ہو جائے

ہوش اس کے ہیں یہ جام اس کا ہے تو ہے اس کا

مے کدے میں ترے جو شخص بھی غافل ہو جائے

فتنہ گر شوق سے بہزادؔ کو کر دے پامال

اس سے تسکین دلی گر تجھے حاصل ہو جائے

(1576) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yun To Jo Chahe Yahan Sahab-e-mahfil Ho Jae In Urdu By Famous Poet Behzad Lakhnavi. Yun To Jo Chahe Yahan Sahab-e-mahfil Ho Jae is written by Behzad Lakhnavi. Enjoy reading Yun To Jo Chahe Yahan Sahab-e-mahfil Ho Jae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Behzad Lakhnavi. Free Dowlonad Yun To Jo Chahe Yahan Sahab-e-mahfil Ho Jae by Behzad Lakhnavi in PDF.