تم سے شکایت کیا کروں

ہوتا جو کوئی دوسرا

کرتا گلہ میں درد کا

تم تو ہو دل کا مدعا

تم سے شکایت کیا کروں

دیکھو ہے بلبل نالہ زن

کہتی ہے احوال چمن

میں چپ ہوں گو ہوں پر محن

تم سے شکایت کیا کروں

مانا کہ میں بے ہوش ہوں

پر ہوش ہے پرجوش ہوں

یہ سوچ کر خاموش ہوں

تم سے شکایت کیا کروں

تم سے تو الفت ہے مجھے

تم سے تو راحت ہے مجھے

تم سے تو محبت ہے مجھے

تم سے شکایت کیا کروں

(1114) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tum Se Shikayat Kya Karun In Urdu By Famous Poet Behzad Lakhnavi. Tum Se Shikayat Kya Karun is written by Behzad Lakhnavi. Enjoy reading Tum Se Shikayat Kya Karun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Behzad Lakhnavi. Free Dowlonad Tum Se Shikayat Kya Karun by Behzad Lakhnavi in PDF.