ہونا ہی کیا ضرور تھے یہ دو جہاں ہیں کیوں

ہونا ہی کیا ضرور تھے یہ دو جہاں ہیں کیوں

اللہ اک فریب میں کون و مکاں ہیں کیوں

سنتے ہیں ایک درد تو اٹھتا ہے بار بار

اس کی خبر نہیں ہے کہ آنسو رواں ہیں کیوں

ان بے نیازیوں میں بھی شان نیاز ہے

سجدے نہیں پسند تو پھر آستاں ہیں کیوں

جس گلستاں میں روز تڑپتی ہیں بجلیاں

یا رب اسی چمن میں یہ پھر آشیاں ہیں کیوں

اس کا ہمیں ملال ہے ہم کیوں بدل گئے

اس کا نہیں ملال کہ وہ بد گماں ہیں کیوں

جب دل نہیں رہا تو تمنا کا کام کیا

جب کارواں نہیں تو پس کارواں ہیں کیوں

بہزادؔ ان کے ہجر میں گھبرا رہا ہے دل

اب کیا کہیں کسی سے کہ بس خانماں ہیں کیوں

(833) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hona Hi Kya Zarur The Ye Do-jahan Hain Kyun In Urdu By Famous Poet Behzad Lakhnavi. Hona Hi Kya Zarur The Ye Do-jahan Hain Kyun is written by Behzad Lakhnavi. Enjoy reading Hona Hi Kya Zarur The Ye Do-jahan Hain Kyun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Behzad Lakhnavi. Free Dowlonad Hona Hi Kya Zarur The Ye Do-jahan Hain Kyun by Behzad Lakhnavi in PDF.