ہر ایک رات میں اپنا حساب کر کے مجھے

ہر ایک رات میں اپنا حساب کر کے مجھے

سحر کو چھوڑ دیا آفتاب کر کے مجھے

مرے جنون کو پہنچا دیا ہے منزل تک

سفر کے شوق نے خانہ خراب کر کے مجھے

ذرا سی دیر میں وہ بلبلے بھی پھوٹ گئے

جنہیں وجود ملا غرق آب کر کے مجھے

اسی کو دن کے اجالے میں آؤں گا میں نظر

تمام رات جو دیکھے گا خواب کر کے مجھے

جگہ جگہ پہ مڑے ہیں کئی ورق میرے

کسی نے روز پڑھا تھا کتاب کر کے مجھے

بنا رہا ہے اگر تو مجھے تو دھیان رہے

تجھے بنانا پڑے گا خراب کر کے مجھے

میں اک نشہ ہوں اسے پڑ گئی ہے لت میری

حیات پینے لگی ہے شراب کر کے مجھے

مری شناخت ہے اہل سخن میں بس اتنی

کیا گیا ہے الگ انتخاب کر کے مجھے

(756) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har Ek Raat Mein Apna Hisab Kar Ke Mujhe In Urdu By Famous Poet Bharat Bhushan Pant. Har Ek Raat Mein Apna Hisab Kar Ke Mujhe is written by Bharat Bhushan Pant. Enjoy reading Har Ek Raat Mein Apna Hisab Kar Ke Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bharat Bhushan Pant. Free Dowlonad Har Ek Raat Mein Apna Hisab Kar Ke Mujhe by Bharat Bhushan Pant in PDF.