خواب جینے نہیں دیں گے تجھے خوابوں سے نکل

خواب جینے نہیں دیں گے تجھے خوابوں سے نکل

وقت برباد نہ کر رائیگاں سوچوں سے نکل

دشت امکان میں دریا بھی ہے بادل بھی ہیں

شرط بس اتنی ہے تو اپنے سرابوں سے نکل

ایک بے رنگ سی تصویر بنا لے خود کو

رنگ یکساں نہیں رہتے کبھی رنگوں سے نکل

ورنہ تو اپنے ہی اندر کہیں بجھ جائے گا

کھل کے اب سامنے آ اپنے اندھیروں سے نکل

شب نے سورج سے کہا یہ تو نہیں تیرا مقام

چل بلندی کی طرح لوٹ نشیبوں سے نکل

ترے ہونے کا تجھے بھی تو ہو احساس کوئی

ایک کونپل کی طرح اپنی ہی شاخوں سے نکل

اب وہ گرداب کی کشتی کی کہانی نہ سنا

تجھ کو ساحل پہ پہنچنا ہے تو موجوں سے نکل

اک نہ اک روز سمندر کا سفر کرنا ہے

اپنے احساس کے محدود جزیروں سے نکل

(949) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHwab Jine Nahin Denge Tujhe KHwabon Se Nikal In Urdu By Famous Poet Bharat Bhushan Pant. KHwab Jine Nahin Denge Tujhe KHwabon Se Nikal is written by Bharat Bhushan Pant. Enjoy reading KHwab Jine Nahin Denge Tujhe KHwabon Se Nikal Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bharat Bhushan Pant. Free Dowlonad KHwab Jine Nahin Denge Tujhe KHwabon Se Nikal by Bharat Bhushan Pant in PDF.