خواہش پرواز ہے تو بال و پر بھی چاہئے

خواہش پرواز ہے تو بال و پر بھی چاہئے

میں مسافر ہوں مجھے رخت سفر بھی چاہئے

اس قدر بھی رنج کا خوگر نہیں ہوں میں ابھی

راستے میں دھوپ ہو تو اک شجر بھی چاہئے

یوں مکمل ہو نہیں سکتا کوئی بھی عکس ہو

آئنہ بھی چاہئے ذوق نظر بھی چاہئے

صرف سانسوں کا تسلسل ہی نہیں ہے زندگی

اپنے ہونے کی ہمیں کوئی خبر بھی چاہئے

دوستوں کی اس ادا پر ہو گیا قربان میں

میری پگڑی لے چکے اب میرا سر بھی چاہئے

مطمئن صحرا میں آ کے بھی نہیں تنہائیاں

شام ہوتے ہی انہیں دیوار و در بھی چاہئے

(866) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHwahish-e-parwaz Hai To Baal-o-par Bhi Chahiye In Urdu By Famous Poet Bharat Bhushan Pant. KHwahish-e-parwaz Hai To Baal-o-par Bhi Chahiye is written by Bharat Bhushan Pant. Enjoy reading KHwahish-e-parwaz Hai To Baal-o-par Bhi Chahiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bharat Bhushan Pant. Free Dowlonad KHwahish-e-parwaz Hai To Baal-o-par Bhi Chahiye by Bharat Bhushan Pant in PDF.