گھر میں جب بیٹیاں نہیں ہوں گی

گھر میں جب بیٹیاں نہیں ہوں گی

پیڑ پر ٹہنیاں نہیں ہوں گی

غم سے سمجھوتا کر لیا دل نے

اب یہاں سسکیاں نہیں ہوں

میں کہ دور جدید کی لڑکی

پاؤں میں بیڑیاں نہیں ہوں گی

واپسی کا ہے سوچنا بے سود

اب جلی کشتیاں نہیں ہوں گی

اب دیوں کو بچانا واجب ہے

آندھیاں مہرباں نہیں ہوں گی

بارشوں کے سفر پہ نکلے ہو

سر پہ اب چھتریاں نہیں ہوں گی

یہ مسلسل رہیں گی میرے ساتھ

ہجر میں چهٹیاں نہیں ہوں گی

دست و بازو بنا ہے بھائی مرا

کوششیں رائیگاں نہیں ہوں گی

یا قلم ٹوٹ جائے گا بلقیسؔ

یا مری انگلیاں نہیں ہوں گی

(787) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghar Mein Jab BeTiyan Nahin Hongi In Urdu By Famous Poet Bilqees Khan. Ghar Mein Jab BeTiyan Nahin Hongi is written by Bilqees Khan. Enjoy reading Ghar Mein Jab BeTiyan Nahin Hongi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bilqees Khan. Free Dowlonad Ghar Mein Jab BeTiyan Nahin Hongi by Bilqees Khan in PDF.