مسافروں کا یہاں سے گزر نہیں ہے کیا

مسافروں کا یہاں سے گزر نہیں ہے کیا

تمہارے شہر میں کوئی شجر نہیں ہے کیا

کسی بھی وقت نگاہیں یہ پھیر سکتا ہے

تمہیں زمانے کی کچھ بھی خبر نہیں ہے کیا

جو تیرہ بختی کا کاتب ملا تو پوچھوں گی

مرے نصیب میں کوئی سحر نہیں ہے کیا

نکالتے ہو بہو کو جو گھر سے ننگے سر

تمہارے ذہن میں بیٹی کا گھر نہیں ہے کیا

کھرچ کے دیکھوں گی ہاتھوں کی سب لکیروں کو

وفا نبھانے کا ان میں ہنر نہیں ہے کیا

تم آئنہ سے مخاطب ہو آج کل بلقیسؔ

تمہارے گھر میں کوئی بھی بشر نہیں ہے کیا

(716) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Musafiron Ka Yahan Se Guzar Nahin Hai Kya In Urdu By Famous Poet Bilqees Khan. Musafiron Ka Yahan Se Guzar Nahin Hai Kya is written by Bilqees Khan. Enjoy reading Musafiron Ka Yahan Se Guzar Nahin Hai Kya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bilqees Khan. Free Dowlonad Musafiron Ka Yahan Se Guzar Nahin Hai Kya by Bilqees Khan in PDF.