سو صدیوں کا نوحہ ہے

سو صدیوں کا نوحہ ہے

تم کہتے ہو نغمہ ہے

دھول اڑاتی جھریوں میں

تہذیبوں کا ملبہ ہے

مٹی کے دو کوزوں میں

کچھ خوابوں کا گریہ ہے

ریشم ہی سے ادھڑے گا

یہ پھولوں کا بخیہ ہے

جتنا بھی تم صاف کرو

دھبہ آخر دھبہ ہے

اس گھر کی ویرانی کا

جنگل جیسا حلیہ ہے

در آتی ہے چپکے سے

یاد پہ کس کا پہرہ ہے

آنکھوں کی ویرانی سے

دل کو لاحق خطرہ ہے

(590) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Sau Sadiyon Ka Nauha Hai In Urdu By Famous Poet Bilqees Khan. Sau Sadiyon Ka Nauha Hai is written by Bilqees Khan. Enjoy reading Sau Sadiyon Ka Nauha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bilqees Khan. Free Dowlonad Sau Sadiyon Ka Nauha Hai by Bilqees Khan in PDF.