اتنا اچھا نہ اگر ہوتا تو ہم سا ہوتا

اتنا اچھا نہ اگر ہوتا تو ہم سا ہوتا

ہم نے دیکھا ہی نہ ہوتا تجھے چاہا ہوتا

تو مرے پاس بھی ہوتا تو بھلا کیا ہوتا

میرا ہو کر بھی اگر اور کسی کا ہوتا

اب تو کچھ کچھ یہ سبھی سب ہی میں مل جاتے ہیں

کوئی تو ہوتا کہ میں ہوتا تو اچھا ہوتا

ننھے بچوں کی طرح سوتے ہیں ہنسنے والو

تم نے ایسے میں اگر آپ کو دیکھا ہوتا

اب تو جو کچھ ہوں یہی کچھ ہوں برا ہوں کہ بھلا

ایسا کیا کہئے کہ یوں ہوتا تو کیسا ہوتا

جب درختوں میں ہوا لوریاں گاتی گزری

تم نے ایسے میں کسی اور کو دیکھا ہوتا

یہ اندھیرا کہ رنگے جاتا ہے ٹہنی ٹہنی

تیرے چہرے کی جھلک دیکھ کے اترا ہوتا

ایک دنیا نے تجھے دیکھا ہے لیکن میں نے

جیسے دیکھا ہے تجھے ویسے نہ دیکھا ہوتا

چاند یوں شاخوں میں الجھا ہی نہ رہتا کل رات

اشکؔ وہ شخص اگر پاس ہی بیٹھا ہوتا

(1076) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Itna Achchha Na Agar Hota To Hum Sa Hota In Urdu By Famous Poet Bimal Krishn Ashk. Itna Achchha Na Agar Hota To Hum Sa Hota is written by Bimal Krishn Ashk. Enjoy reading Itna Achchha Na Agar Hota To Hum Sa Hota Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bimal Krishn Ashk. Free Dowlonad Itna Achchha Na Agar Hota To Hum Sa Hota by Bimal Krishn Ashk in PDF.