جب چودھویں کا چاند نکلتا دکھائی دے

جب چودھویں کا چاند نکلتا دکھائی دے

وہ گیروا لباس بدلتا دکھائی دے

دریائے زندگی کہ نگاہوں کا ہے قصور

ٹھہرا دکھائی دے کبھی چلتا دکھائی دے

پڑنے لگے جو زور ہوس کا تو کیا نگاہ

ہر زاویے سے جسم نکلتا دکھائی دے

بہروپئے کے ہاتھ پڑے ہیں سو رات دن

دن رات رنگ روپ بدلتا دکھائی دے

رکھے ہے یوں تو پاؤں سنبھل سوچ کر مگر

نظروں کا فرش ہے کہ پھسلتا دکھائی دے

اس نام میں وہ شعلہ گری ہے جو لیجیے

ہر روم میں چراغ سا چلتا دکھائی دے

میں اشکؔ شکل نام سے واقف نہیں مگر

اک شخص ہے جو ساتھ ہی چلتا دکھائی دے

(1206) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jab Chaudhwin Ka Chand Nikalta Dikhai De In Urdu By Famous Poet Bimal Krishn Ashk. Jab Chaudhwin Ka Chand Nikalta Dikhai De is written by Bimal Krishn Ashk. Enjoy reading Jab Chaudhwin Ka Chand Nikalta Dikhai De Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bimal Krishn Ashk. Free Dowlonad Jab Chaudhwin Ka Chand Nikalta Dikhai De by Bimal Krishn Ashk in PDF.