دور نگاہ ساقی مستانہ ایک ہے

دور نگاہ ساقی مستانہ ایک ہے

پیمانے دو ہیں گردش پیمانہ ایک ہے

پیتا ہوں گھونٹ گھونٹ میں سانسوں کے ساتھ ساتھ

ساقی کا اور عمر کا پیمانہ ایک ہے

جس اشک میں ہو اشک ندامت وہی ہے اشک

موتی بہت ہیں گوہر یک دانہ ایک ہے

کثرت کی شان اور ہے وحدت کا رنگ اور

آباد ہے جو ایک تو ویرانہ ایک ہے

تفریق حسن شمع و گل میں ذرا نہیں

سوز و گداز بلبل و پروانہ ایک ہے

جب سن لیا فراق کا قصہ تو کہہ دیا

مجنوں کا اور آپ کا افسانہ ایک ہے

تم کو اگر ہے اپنی دل آرائیوں پہ ناز

کیفیؔ بھی اپنے نام کا مستانہ ایک ہے

(612) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Daur-e-nigah-e-saqi-e-mastana Ek Hai In Urdu By Famous Poet Chandar Bhan Kaifi Delhwi. Daur-e-nigah-e-saqi-e-mastana Ek Hai is written by Chandar Bhan Kaifi Delhwi. Enjoy reading Daur-e-nigah-e-saqi-e-mastana Ek Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Chandar Bhan Kaifi Delhwi. Free Dowlonad Daur-e-nigah-e-saqi-e-mastana Ek Hai by Chandar Bhan Kaifi Delhwi in PDF.