فتنۂ روزگار کی باتیں

فتنۂ روزگار کی باتیں

ایسی ہیں جیسے یار کی باتیں

ہجر میں وصل یار کی باتیں

ہیں خزاں میں بہار کی باتیں

لالہ و گل کے ذکر سے بہتر

ایک جان بہار کی باتیں

چھیڑ کے ساتھ نوک جھوک بھی ہے

گل سے ہوتی ہیں خار کی باتیں

سب سمجھتے ہیں میں کہوں نہ کہوں

اس دل بے قرار کی باتیں

چھیڑ دیتا ہوں دل لگی کے لئے

وصل میں انتظار کی باتیں

جو نہ تم روٹھتے تو کر لیتے

اور دو چار پیار کی باتیں

ننگ ہیں عزم مستقل کے لئے

دہر نا پائیدار کی باتیں

دل نشیں ہیں بسنت میں کیفیؔ

یہ شراب و خمار کی باتیں

(726) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Fitna-e-rozgar Ki Baaten In Urdu By Famous Poet Chandar Bhan Kaifi Delhwi. Fitna-e-rozgar Ki Baaten is written by Chandar Bhan Kaifi Delhwi. Enjoy reading Fitna-e-rozgar Ki Baaten Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Chandar Bhan Kaifi Delhwi. Free Dowlonad Fitna-e-rozgar Ki Baaten by Chandar Bhan Kaifi Delhwi in PDF.