سبھی سمتوں کو ٹھکرا کر اڑی جائے

سبھی سمتوں کو ٹھکرا کر اڑی جائے

کہاں تک جانے گرد گم رہی جائے

بچا کر اپنے سائے کو کہاں رکھوں

کہ شب تو ہر طرف کو پھیلتی جائے

کوئی دیوار ہے تیری سماعت بھی

کہ جو آواز آئے لوٹتی جائے

نہ پہروں لکھ سکوں میں کوئی بات اپنی

عجب سی گرد کاغذ پر جمی جائے

اچانک ٹوٹ جائے قصر تنہائی

کوئی آواز کھڑکی کھولتی جائے

سنا ہے میں صداؤں کا سمندر ہوں

یہ سناٹا کہیں مجھ کو نہ پی جائے

وہاں بسنے کی خواہش منہ تکے میرا

عمارت بنتے بنتے ٹوٹتی جائے

ابھرتے جائیں رنگوں کے کھلے منظر

مگر بے فرصتی آنکھوں کو سی جائے

یوں ہی کھپتے نہ جائیں روز و شب میں ہم

کبھی تو بات بے موسم بھی کی جائے

یہ تم کس کے لئے جلتے ہو گوشوں میں

چلو چھت پر سڑک تک روشنی جائے

(768) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sabhi Samton Ko Thukra Kar UDi Jae In Urdu By Famous Poet Chandra Parkash Shad. Sabhi Samton Ko Thukra Kar UDi Jae is written by Chandra Parkash Shad. Enjoy reading Sabhi Samton Ko Thukra Kar UDi Jae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Chandra Parkash Shad. Free Dowlonad Sabhi Samton Ko Thukra Kar UDi Jae by Chandra Parkash Shad in PDF.