اس ادا سے وہ جفا کرتے ہیں

اس ادا سے وہ جفا کرتے ہیں

کوئی جانے کہ وفا کرتے ہیں

یوں وفا عہد وفا کرتے ہیں

آپ کیا کہتے ہیں کیا کرتے ہیں

ہم کو چھیڑوگے تو پچھتاؤگے

ہنسنے والوں سے ہنسا کرتے ہیں

نامہ بر تجھ کو سلیقہ ہی نہیں

کام باتوں میں بنا کرتے ہیں

چلئے عاشق کا جنازہ اٹھا

آپ بیٹھے ہوئے کیا کرتے ہیں

یہ بتاتا نہیں کوئی مجھ کو

دل جو آتا ہے تو کیا کرتے ہیں

حسن کا حق نہیں رہتا باقی

ہر ادا میں وہ ادا کرتے ہیں

تیر آخر بدل کافر ہے

ہم اخیر آج دعا کرتے ہیں

روتے ہیں غیر کا رونا پہروں

یہ ہنسی مجھ سے ہنسا کرتے ہیں

اس لیے دل کو لگا رکھا ہے

اس میں محبوب رہا کرتے ہیں

تم ملوگے نہ وہاں بھی ہم سے

حشر سے پہلے گلہ کرتے ہیں

جھانک کر روزن در سے مجھ کو

کیا وہ شوخی سے حیا کرتے ہیں

اس نے احسان جتا کر یہ کہا

''آپ کس منہ سے گلہ کرتے ہیں

روز لیتے ہیں نیا دل دلبر

نہیں معلوم یہ کیا کرتے ہیں

داغؔ تو دیکھ تو کیا ہوتا ہے

جبر پر صبر کیا کرتے ہیں

(1063) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Ada Se Wo Jafa Karte Hain In Urdu By Famous Poet Dagh Dehlvi. Is Ada Se Wo Jafa Karte Hain is written by Dagh Dehlvi. Enjoy reading Is Ada Se Wo Jafa Karte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dagh Dehlvi. Free Dowlonad Is Ada Se Wo Jafa Karte Hain by Dagh Dehlvi in PDF.