جرس اور ساربانوں تک پہنچنا چاہتا ہے

جرس اور ساربانوں تک پہنچنا چاہتا ہے

یہ دل اگلے زمانوں تک پہنچنا چاہتا ہے

جنونی ہو گیا ہے میرے دریاؤں کا پانی

پہاڑوں کے گھرانوں تک پہنچنا چاہتا ہے

گزرنا چاہتی ہے بادلوں سے میری حیرت

مرا شک آسمانوں تک پہنچنا چاہتا ہے

پتنگا ایک پاگل ہو گیا ہے روشنی میں

فرشتوں کی اڑانوں تک پہنچنا چاہتا ہے

کثافت ختم کر کے جسم کی مٹی کا پتلا

خدا کے کارخانوں تک پہنچنا چاہتا ہے

نہیں آیا یہ اژدر پربتوں کی سیر کرنے

زمینوں کے خزانوں تک پہنچنا چاہتا ہے

درندے ساتھ رہنا چاہتے ہیں آدمی کے

گھنا جنگل مکانوں تک پہنچنا چاہتا ہے

(851) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jaras Aur Sarbanon Tak Pahunchna Chahta Hai In Urdu By Famous Poet Daniyal Tareer. Jaras Aur Sarbanon Tak Pahunchna Chahta Hai is written by Daniyal Tareer. Enjoy reading Jaras Aur Sarbanon Tak Pahunchna Chahta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Daniyal Tareer. Free Dowlonad Jaras Aur Sarbanon Tak Pahunchna Chahta Hai by Daniyal Tareer in PDF.