خواب کاری وہی کمخواب وہی ہے کہ نہیں

خواب کاری وہی کمخواب وہی ہے کہ نہیں

شعر کا حسن ابد تاب وہی ہے کہ نہیں

کیا پری کو مجھے مچھلی میں بدلنا ہوگا

دیکھنے کے لیے تالاب وہی ہے کہ نہیں

میں جہاں آیا تھا پیڑوں کی تلاوت کرنے

سامنے قریۂ شاداب وہی ہے کہ نہیں

آنکھ کو نیند میں معلوم نہیں ہو سکتا

رات وہ ہے کہ نہیں خواب وہی ہے کہ نہیں

جس کو چھونے سے مرا جسم چمک اٹھے گا

دیکھ یہ شیشۂ مہتاب وہی ہے کہ نہیں

یہ کہانی کے الاؤ سے چرائی ہوئی آگ

محو حیرت ہے کہ برفاب وہی ہے کہ نہیں

سر جھکانے سے جہاں اشک تپاں جاگا تھا

سوچتا ہوں کہ یہ محراب وہی ہے کہ نہیں

(900) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHwab-kari Wahi KamKHwab Wahi Hai Ki Nahin In Urdu By Famous Poet Daniyal Tareer. KHwab-kari Wahi KamKHwab Wahi Hai Ki Nahin is written by Daniyal Tareer. Enjoy reading KHwab-kari Wahi KamKHwab Wahi Hai Ki Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Daniyal Tareer. Free Dowlonad KHwab-kari Wahi KamKHwab Wahi Hai Ki Nahin by Daniyal Tareer in PDF.