نئی نئی صورتیں بدن پر اجالتا ہوں

نئی نئی صورتیں بدن پر اجالتا ہوں

لہو سے کیسے عجیب منظر نکالتا ہوں

وہ دل میں اتریں تو ایک ہو جائیں روشنی دیں

دھنک کے رنگوں کو اپنی آنکھوں میں ڈالتا ہوں

زمین تلووں سے آ چمٹتی ہے آگ بن کر

ہتھیلیوں پر جب آسماں کو سنبھالتا ہوں

ہوا میں تھوڑا سا رنگ اترے سو اس لیے میں

گلاب کی پتیاں فضا میں اچھالتا ہوں

کوئی نہیں تھا جو اس مسلسل صدا کو سنتا

یہ میں ہوں جو اس دیے کو سورج میں ڈھالتا ہوں

طریرؔ سانسوں کا رنگ نیلا ہوا تو جانا

خبر نہیں تھی یہ سانپ ہیں جن کو پالتا ہوں

(788) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nai Nai Suraten Badan Par Ujalta Hun In Urdu By Famous Poet Daniyal Tareer. Nai Nai Suraten Badan Par Ujalta Hun is written by Daniyal Tareer. Enjoy reading Nai Nai Suraten Badan Par Ujalta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Daniyal Tareer. Free Dowlonad Nai Nai Suraten Badan Par Ujalta Hun by Daniyal Tareer in PDF.