سامنے جو کہا نہیں ہوتا

سامنے جو کہا نہیں ہوتا

تم سے کوئی گلہ نہیں ہوتا

جو خفا ہے خفا نہیں ہوتا

ہم نے گر سچ کہا نہیں ہوتا

اس میں جو ایکتا نہیں ہوتی

گھر یہ ہرگز بچا نہیں ہوتا

جانتا کس طرح کہ کیا ہے غرور

وہ جو اٹھ کر گرا نہیں ہوتا

ناؤ کیوں اس کے ہاتھوں سونپی تھی

ناخدا تو خدا نہیں ہوتا

تپ نہیں سکتا دکھ کی آنچ میں جو

خود سے وہ آشنا نہیں ہوتا

پریم خود سا کرے نہ جو سب سے

پھر وہ درویشؔ سا نہیں ہوتا

(956) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Samne Jo Kaha Nahin Hota In Urdu By Famous Poet Darvesh Bharti. Samne Jo Kaha Nahin Hota is written by Darvesh Bharti. Enjoy reading Samne Jo Kaha Nahin Hota Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Darvesh Bharti. Free Dowlonad Samne Jo Kaha Nahin Hota by Darvesh Bharti in PDF.