فدا اللہ کی خلقت پہ جس کا جسم و جاں ہوگا

فدا اللہ کی خلقت پہ جس کا جسم و جاں ہوگا

وہی افسانۂ ہستی کا میر داستاں ہوگا

یقیں جس کا کلام قدس اجرالمحسنیں پر ہو

نکو کاری کا اس کی قائل اک دن کل جہاں ہوگا

حیات جاودانی پائے گا وہ عشق صادق میں

جو عنقا کی طرح معدوم ہوگا بے نشاں ہوگا

سفر راہ محبت کا چہل قدمی سمجھتے ہو

ابھی دیکھو گے تم اک اک قدم پر ہفت خواں ہوگا

ہمیں گلزار جنت ہے عزیزو باغ دل اپنا

سمجھتے ہو کہ جاں پرور ہے صحن گلستاں ہوگا

جو ایثار اور ہمدردی شعار اپنا بنا لوگے

تو کانٹا بھی تمہیں رشک گل باغ جناں ہوگا

یہ قصہ شمع و پروانے کا بس ماوشا تک ہے

وہ ہو جائے گا بزم آرا تو پھر کوئی کہاں ہوگا

ادائے فرض برحق پر کھپا دو دوستو جاں تک

یہ وہ سودا ہے آخر کو نہیں جس میں زیاں ہوگا

ازل سے واعظو کے قول دنیا سنتی آئی ہے

عمل کا وقت بھی کوئی کبھی اے مہرباں ہوگا

تغافل اور ستم کے بدلے ہے انداز دل داری

سنبھل اے شوق بے پایاں ترا اب امتحاں ہوگا

تہی دستان قسمت کو تو دم لینا قیامت ہے

یہاں کچھ ہو گیا انصاف عاشق جو وہاں ہوگا

نہ سمجھو کھیل اس کو بزم کیفیؔ میں وہ جادو ہے

یہاں گر زاہد خشک آئے گا پیر مغاں ہوگا

(969) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Fida Allah Ki KHilqat Pe Jis Ka Jism O Jaan Hoga In Urdu By Famous Poet Dattatriya Kaifi. Fida Allah Ki KHilqat Pe Jis Ka Jism O Jaan Hoga is written by Dattatriya Kaifi. Enjoy reading Fida Allah Ki KHilqat Pe Jis Ka Jism O Jaan Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dattatriya Kaifi. Free Dowlonad Fida Allah Ki KHilqat Pe Jis Ka Jism O Jaan Hoga by Dattatriya Kaifi in PDF.