آگ کے پھول پہ شبنم کے نشاں ڈھونڈو گے

آگ کے پھول پہ شبنم کے نشاں ڈھونڈو گے

تم حقیقت کے لیے وہم و گماں ڈھونڈو گے

کون سی آس میں یہ سارا جہاں ڈھونڈو گے

ایک آوارہ سی خوشبو کو کہاں ڈھونڈو گے

ساتھ کچھ روز کا ہے راستہ چلتے لوگو

ہم چلے جائیں گے قدموں کے نشاں ڈھونڈو گے

تیر ترکش میں اگر بچ بھی گئے تو کیا ہے

مل نہ پائے گی کہیں اپنی کماں ڈھونڈو گے

رات کی گود میں خوشیوں کے ستارے بھر لو

پھر تو سورج کو لیے ایسا سماں ڈھونڈو گے

جب چلے جائیں گے بنجارے بہاریں لے کر

پھول والوں کی نگر بھر میں دکاں ڈھونڈو گے

اس سرائے سے نکل آگے بڑھو گے جب بھی

چاند تاروں سے پرے اپنا مکاں ڈھونڈو گے

(806) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aag Ke Phul Pe Shabnam Ke Nishan DhunDoge In Urdu By Famous Poet Deepak Qamar. Aag Ke Phul Pe Shabnam Ke Nishan DhunDoge is written by Deepak Qamar. Enjoy reading Aag Ke Phul Pe Shabnam Ke Nishan DhunDoge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Deepak Qamar. Free Dowlonad Aag Ke Phul Pe Shabnam Ke Nishan DhunDoge by Deepak Qamar in PDF.