نظر آیا نہ کوئی بھی ادھر دیکھا ادھر دیکھا

نظر آیا نہ کوئی بھی ادھر دیکھا ادھر دیکھا

وہاں پہنچے تو اپنے آپ کو بھی بے نظر دیکھا

یہ دھوکا تھا نظر کا یا فرشتہ سبز چادر میں

کہیں صحرا میں لہراتا ہوا اس نے شجر دیکھا

کہیں پہ جسم اور پہچان دونوں راہ میں چھوڑے

خود اپنے آپ کو ہم نے نہ اپنا ہم سفر دیکھا

بنے کیا آشیاں تازہ ہوا نہ پیڑ کے جھرمٹ

کسی اڑتے پرندے نے نئے یگ کا نگر دیکھا

لگے تھے آئنہ چاروں طرف شاید محبت کے

نظر کے سامنے تھا بس وہی ہم نے جدھر دیکھا

زمیں کی سیج پر سائے کی چادر اوڑھ کر سویا

کسی بنجارے سیلانی نے رستے میں ہی گھر دیکھا

کبھی ہم ڈوب جائیں گے اسی میں سوچتے ہر دم

ہمارے دل نے جب دیکھا حبابوں کا بھنور دیکھا

(791) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nazar Aaya Na Koi Bhi Idhar Dekha Udhar Dekha In Urdu By Famous Poet Deepak Qamar. Nazar Aaya Na Koi Bhi Idhar Dekha Udhar Dekha is written by Deepak Qamar. Enjoy reading Nazar Aaya Na Koi Bhi Idhar Dekha Udhar Dekha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Deepak Qamar. Free Dowlonad Nazar Aaya Na Koi Bhi Idhar Dekha Udhar Dekha by Deepak Qamar in PDF.