سلونی شام کے آنگن میں جب دو وقت ملتے ہیں

سلونی شام کے آنگن میں جب دو وقت ملتے ہیں

بھٹکتے ہم سے ان سایوں میں کچھ آدھے ادھورے ہیں

سمندر ہے ہمارے سامنے مغرور و خود سر سا

ہمیں اک پل بنا کر فاصلے سب پار کرنے ہیں

اندھیروں سے اجالوں تک اجالوں سے اندھیروں تک

سدا گردش ہی گردش ہے کہاں جانے وہ پہنچے ہیں

زمیں کے پھول سونے اور چاندی سے نہیں کھلتے

کسی محنت کی خوشبو سے سبھی آنچل مہکتے ہیں

وہی ہیں سانپ وشکنیا کو ڈس کر پالنے والے

مری نگری کو رہ رہ کر وہ اب بھی زہر دیتے ہیں

ہر اک احساس کی پہچان خط و خال کھو بیٹھی

وہ اپنے آپ میں ڈوبے ہوئے گم سم سے رہتے ہیں

(671) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Saloni Sham Ke Aangan Mein Jab Do Waqt Milte Hain In Urdu By Famous Poet Deepak Qamar. Saloni Sham Ke Aangan Mein Jab Do Waqt Milte Hain is written by Deepak Qamar. Enjoy reading Saloni Sham Ke Aangan Mein Jab Do Waqt Milte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Deepak Qamar. Free Dowlonad Saloni Sham Ke Aangan Mein Jab Do Waqt Milte Hain by Deepak Qamar in PDF.