ڈرا رہے ہیں یہ منظر بھی اب تو گھر کے مجھے

ڈرا رہے ہیں یہ منظر بھی اب تو گھر کے مجھے

دکھائی خواب دئیے رات بھر کھنڈر کے مجھے

ہر اک غزل میں میں روزانہ چاند ٹانکتا ہوں

ستارہ چومتے ہیں شب اتر اتر کے مجھے

گنوا دی عمر اسے نظم کر نہیں پایا

سلیقہ آتے ہیں ویسے تو ہر ہنر کے مجھے

اس ایک شوق نے مجھ کو مٹا دیا یارو

بس ایک بار کبھی دیکھنا تھا مر کے مجھے

کنارے بیٹھ کے کرتا ہوں نظم اشکوں کو

ندی سناتی ہے افسانے چشم تر کے مجھے

میں اک ادھوری سی تصویر تھا اداسی کی

کیا ہے اس نے مکمل تباہ کر کے مجھے

(774) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dara Rahe Hain Ye Manzar Bhi Ab To Ghar Ke Mujhe In Urdu By Famous Poet Dinesh Naaidu. Dara Rahe Hain Ye Manzar Bhi Ab To Ghar Ke Mujhe is written by Dinesh Naaidu. Enjoy reading Dara Rahe Hain Ye Manzar Bhi Ab To Ghar Ke Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dinesh Naaidu. Free Dowlonad Dara Rahe Hain Ye Manzar Bhi Ab To Ghar Ke Mujhe by Dinesh Naaidu in PDF.