پوچھتا کون وفا سے اس کی

پوچھتا کون وفا سے اس کی

مر گئے لوگ بلا سے اس کی

دیکھو کس طور سنور جاتا ہے

مجھ سا صحرا بھی گھٹا سے اس کی

یار ہم خاک بہ سر خاک نشیں

اس فضا میں ہیں ہوا سے اس کی

اب کوئی صبح جگائے گی کیا

ہم کو اٹھنا ہے صدا سے اس کی

لوٹ جائے گی بہار اس کے ساتھ

سبز موسم ہے فضا سے اس کی

ذکر کرتے ہیں قضا سے اس کا

ہم جو جیتے ہیں دوا سے اس کی

زخم کے پھول کھلے ہیں تن میں

لہلہاتا ہوں ہوا سے اس کی

(869) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Puchhta Kaun Wafa Se Uski In Urdu By Famous Poet Dinesh Naaidu. Puchhta Kaun Wafa Se Uski is written by Dinesh Naaidu. Enjoy reading Puchhta Kaun Wafa Se Uski Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Dinesh Naaidu. Free Dowlonad Puchhta Kaun Wafa Se Uski by Dinesh Naaidu in PDF.