Qita By Ehsan Danish

احسان دانش کی قطعہ شاعری

Qita By Ehsan Danish
Urdu Nameاحسان دانش
English NameEhsan Danish
Birth Date1915
Death Date1982
Birth PlacePakistan

یاس میں بیداریٔ احساس کا عالم نہ پوچھ

شام اور رستے میں ریوڑ کے گزرنے سے غبار

رو رہا تھا گود میں اماں کی اک طفل حسیں

ریل نے سیٹی بجائی شورؔ و دامنؔ چل دیئے

رات ہے برسات ہے مسجد میں روشن ہے چراغ

پڑھ رہی ہیں رات کی خاموشیاں افسون خواب

مفلسی کے وقت اکثر عشرت رفتہ کی یاد

مفلسی اور اس میں گھر پر ہم نشینوں کا ہجوم

مینہ برس کر تھم گیا ہے پھٹ گئے ابر سیاہ

جب کوئی جگنو چمکتا ہے اندھیری رات میں

جب کسی کی یاد آ کر تلملا جاتا ہے دل

اس طرح آتے ہیں انجام محبت کے خیال

ہوا کے سیال بازوؤں پر گھٹا کے شب رنگ کارواں ہیں

حوض میں گر پڑا گلاب کا پھول

ہم نشیں اف اختتام بزم مے نوشی نہ پوچھ

گرمیاں حبس رات تاریکی

گدا ہوں مجھ کو لیکن دولت کونین حاصل ہے

دوپہر میدان گرمی حبس ابر بے متاع

دوپہر ہونے کو ہے سنا گیا جنگل تمام

دہلی کا اک رئیس بہ ہنگام جاں کنی

چوم کر اس بت کی پیشانی کو پچھتانا پڑا

بھورے بھورے بادلوں سے آسماں لبریز ہے

بیٹھے بیٹھے ان کی محفل یاد آ جاتی ہے جب

آسماں پر ہیں خراماں ابر پاروں کے ہجوم

Qita Qita Poetry in Urdu. Best Qita of Ehsan Danish Poetry Collection in Urdu and Hindi language. Read Qita all Ehsan Danish including Ehsan Danish Love Qita, Ehsan Danish Sad Qita, romantic Qita & funny Qita. Best Qita collection of famous poet Ehsan Danish. Share Ehsan Danish Poetry of Qita on facebook, whatsapp, instagram and sms. Download Qita of  Shayari in pdf format and mp3.