پیچاک عمر اپنے سنوار آئنے کے ساتھ

پیچاک عمر اپنے سنوار آئنے کے ساتھ

باقی کے چار دن بھی گزار آئنے کے ساتھ

حاسد بہت ہے پل میں ہویدا کرے خزاں

اتنا نہ لگ کے بیٹھ بہار آئنے کے ساتھ

پتھرا گئے ہیں لوگ تجلی سے حسن کی

تھوڑا سا ڈال رخ پہ غبار آئنے کے ساتھ

کرتا ہے عکس زیر و زبر نامراد وقت

جب گھومتا ہے الٹے مدار آئنے کے ساتھ

پایا نہ کچھ خلا کے سوا عکس حیرتی

گزرا تھا آر پار ہزار آئنے کے ساتھ

معدوم ہو رہے ہیں خد و خال کس سبب

گفت و شنید کر مرے یار آئنے کے ساتھ

ویران سا کھنڈر ہے مگر سیر کے لیے

لگتی ہے اک طویل قطار آئنے کے ساتھ

معکوس و عکس کیسے ہیں پیوست دیکھ تو

آئینہ کر رہا ہے سنگھار آئنے کے ساتھ

(912) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pechaak-e-umr Apne Sanwar Aaine Ke Sath In Urdu By Famous Poet Ejaz Gul. Pechaak-e-umr Apne Sanwar Aaine Ke Sath is written by Ejaz Gul. Enjoy reading Pechaak-e-umr Apne Sanwar Aaine Ke Sath Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaz Gul. Free Dowlonad Pechaak-e-umr Apne Sanwar Aaine Ke Sath by Ejaz Gul in PDF.