ذرا بتلا زماں کیا ہے مکاں کے اس طرف کیا ہے

ذرا بتلا زماں کیا ہے مکاں کے اس طرف کیا ہے

اگر یہ سب گماں ہے تو گماں کے اس طرف کیا ہے

اگر پتھر سے بکھرے ہیں تو آخر یہ چمک کیسی

جو مخزن نور کا ہے کہکشاں کے اس طرف کیا ہے

یہ کیا رستہ ہے آدم گامزن ہے کس مسافت میں

نہیں منزل تو پھر اس کارواں کے اس طرف کیا ہے

عجب پاتال ہے دروازہ و دیوار سے عاری

زمیں اندر زمیں بے نشاں کے اس طرف کیا ہے

تہہ آب رواں سنتا ہوں یہ سرگوشیاں کیسی

سکونت کس کی ہے اور آستاں کے اس طرف کیا ہے

سمجھتے آ رہے تھے جس خلا کو شہر گم گشتہ

وہ شے کیا ہے خلائے بے کراں کے اس طرف کیا ہے

نہیں کھلتا کہ آخر یہ طلسماتی تماشا سا

زمیں کے اس طرف اور آسماں کے اس طرف کیا ہے

(799) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zara Batla Zaman Kya Hai Makan Ke Us Taraf Kya Hai In Urdu By Famous Poet Ejaz Gul. Zara Batla Zaman Kya Hai Makan Ke Us Taraf Kya Hai is written by Ejaz Gul. Enjoy reading Zara Batla Zaman Kya Hai Makan Ke Us Taraf Kya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaz Gul. Free Dowlonad Zara Batla Zaman Kya Hai Makan Ke Us Taraf Kya Hai by Ejaz Gul in PDF.