نئے سفر میں جو پچھلے سفر کے ساتھی تھے

نئے سفر میں جو پچھلے سفر کے ساتھی تھے

پھر آئے یاد کہ اس رہ گزر کے ساتھی تھے

کہوں بھی کیا مجھے پل بھر میں جو بکھیر گئے

ہوا کے جھونکے مری عمر بھر کے ساتھی تھے

ستارے ٹوٹ گئے اوس بھی بکھر سی گئی

یہی تھے جو مری شام و سحر کے ساتھی تھے

شفق کے ساتھ بہت دیر تک دکھائی دیئے

وہ سارے لوگ جو بس رات بھر کے ساتھی تھے

یہ کیسی ہجر کی شب وہ بھی ساتھ چھوڑ گئے

جو چاند تارے مری چشم تر کے ساتھی تھے

(887) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nae Safar Mein Jo Pichhle Safar Ke Sathi The In Urdu By Famous Poet Ejaz Obaid. Nae Safar Mein Jo Pichhle Safar Ke Sathi The is written by Ejaz Obaid. Enjoy reading Nae Safar Mein Jo Pichhle Safar Ke Sathi The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ejaz Obaid. Free Dowlonad Nae Safar Mein Jo Pichhle Safar Ke Sathi The by Ejaz Obaid in PDF.