سرحد جلوہ سے جو آگے نکل جائے گی

سرحد جلوہ سے جو آگے نکل جائے گی

وہ نظر جرم رسائی کی سزا پائے گی

چشم ساقی نہ کہیں اپنا بھرم کھو بیٹھے

اور کب تک یہ مری پیاس کو بہلائے گی

جو نظر گزری ہے تپتے ہوئے نظاروں سے

کیا تصور کی گھنی چھاؤں میں سو جائے گی

کیوں رہیں شہر بھی فیضان جنوں سے محروم

عقل دیوانوں پہ پتھر ہی تو برسائے گی

ہے خزاں موسم افسردہ نگاہی کا نام

بجھ گیا شوق تو ہر شاخ جھلس جائے گی

(900) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sarhad-e-jalwa Se Jo Aage Nikal Jaegi In Urdu By Famous Poet Ezaz Afzal. Sarhad-e-jalwa Se Jo Aage Nikal Jaegi is written by Ezaz Afzal. Enjoy reading Sarhad-e-jalwa Se Jo Aage Nikal Jaegi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ezaz Afzal. Free Dowlonad Sarhad-e-jalwa Se Jo Aage Nikal Jaegi by Ezaz Afzal in PDF.