ہولی

آج ہے روز وسنت اے دوستاں

سرو قد ہے بوستاں کے درمیاں

باغ میں ہے عیش و عشرت رات دن

گل رخاں بن نئیں گزرتی ایک دن

سب کے تن میں ہے لباس کیسری

کرتے ہیں صد برگ سوں لب ہم سری

خوب رو سب بن رہے ہیں لال زرد

باغ کا بازار ہے اس وقت سرد

چاند جیسا ہے شفق بھیتر عیاں

چہرہ سب کا از گلال آتش فشاں

ہر چھبیلی از لباس کیسری

تازہ کرتی ہے بہار جعفری

ناچتی گا گا کے ہولی دم بدم

جیوں سبھا اندر کی در باغ ارم

از کبیر و رنگ کیسر اور گلال

ابر چھایا ہے سفید و زرد و لال

جیوں جھڑی ہر سو ہے پچکاری کی دھار

دوڑتی ہیں ناریاں بجلی کے سار

جوش عشرت گھر بہ گھر ہے ہر طرف

ناچتی ہیں سب تکلف بر طرف

(987) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Holi In Urdu By Famous Poet Faez Dehlvi. Holi is written by Faez Dehlvi. Enjoy reading Holi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faez Dehlvi. Free Dowlonad Holi by Faez Dehlvi in PDF.