نہیں ہو تم تو ایسا لگ رہا ہے

نہیں ہو تم تو ایسا لگ رہا ہے

کہ جیسے شہر میں کرفیو لگا ہے

مرے سائے میں اس کا نقش پا ہے

بڑا احسان مجھ پر دھوپ کا ہے

کوئی برباد ہو کر جا چکا ہے

کوئی برباد ہونا چاہتا ہے

لہو آنکھوں میں آ کر چھپ گیا ہے

نہ جانے شہر دل میں کیا ہوا ہے

کٹی ہے عمر بس یہ سوچنے میں

مرے بارے میں وہ کیا سوچتا ہے

برائے نام ہیں ان سے مراسم

برائے نام جینا پڑ رہا ہے

ستارہ جگمگاتے جا رہے ہیں

خدا اپنا قصیدہ لکھ رہا ہے

گلوں کی باتیں چھپ کر سن رہا ہوں

تمہارا ذکر اچھا لگ رہا ہے

(2647) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nahin Ho Tum To Aisa Lag Raha Hai In Urdu By Famous Poet Fahmi Badayuni. Nahin Ho Tum To Aisa Lag Raha Hai is written by Fahmi Badayuni. Enjoy reading Nahin Ho Tum To Aisa Lag Raha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fahmi Badayuni. Free Dowlonad Nahin Ho Tum To Aisa Lag Raha Hai by Fahmi Badayuni in PDF.