نمک کی روز مالش کر رہے ہیں

نمک کی روز مالش کر رہے ہیں

ہمارے زخم ورزش کر رہے ہیں

سنو لوگوں کو یہ شک ہو گیا ہے

کہ ہم جینے کی سازش کر رہے ہیں

ہماری پیاس کو رانی بنا لیں

کئی دریا یہ کوشش کر رہے ہیں

مرے صحرا سے جو بادل اٹھے تھے

کسی دریا پہ بارش کر رہے ہیں

یہ سب پانی کی خالی بوتلیں ہیں

جنہیں ہم نذر آتش کر رہے ہیں

ابھی چمکے نہیں غالبؔ کے جوتے

ابھی نقاد پالش کر رہے ہیں

تری تصویر، پنکھا، میز، مفلر

مرے کمرے میں گردش کر رہے ہیں

(2332) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Namak Ki Roz Malish Kar Rahe Hain In Urdu By Famous Poet Fahmi Badayuni. Namak Ki Roz Malish Kar Rahe Hain is written by Fahmi Badayuni. Enjoy reading Namak Ki Roz Malish Kar Rahe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fahmi Badayuni. Free Dowlonad Namak Ki Roz Malish Kar Rahe Hain by Fahmi Badayuni in PDF.