کتے

یہ گلیوں کے آوارہ بے کار کتے

کہ بخشا گیا جن کو ذوق گدائی

زمانے کی پھٹکار سرمایہ ان کا

جہاں بھر کی دھتکار ان کی کمائی

نہ آرام شب کو نہ راحت سویرے

غلاظت میں گھر نالیوں میں بسیرے

جو بگڑیں تو اک دوسرے کو لڑا دو

ذرا ایک روٹی کا ٹکڑا دکھا دو

یہ ہر ایک کی ٹھوکریں کھانے والے

یہ فاقوں سے اکتا کے مر جانے والے

مظلوم مخلوق گر سر اٹھائے

تو انسان سب سرکشی بھول جائے

یہ چاہیں تو دنیا کو اپنا بنا لیں

یہ آقاؤں کی ہڈیاں تک چبا لیں

کوئی ان کو احساس ذلت دلا دے

کوئی ان کی سوئی ہوئی دم ہلا دے

(4468) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kutte In Urdu By Famous Poet Faiz Ahmad Faiz. Kutte is written by Faiz Ahmad Faiz. Enjoy reading Kutte Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faiz Ahmad Faiz. Free Dowlonad Kutte by Faiz Ahmad Faiz in PDF.