بلا سے برق نے پھونکا جو آشیانے کو

بلا سے برق نے پھونکا جو آشیانے کو

چمن میں کیا ہے پتہ چل گیا زمانے کو

کسی کا در جو ملا تو کسی کے ہو کے رہے

کسی کے واسطے ٹھکرا دیا زمانے کو

عروس زیست انہیں کو گلے لگاتی ہے

جو دار پر بھی سناتے ہیں حق زمانے کو

خلوص دل نہ ہو شامل تو بندگی کیا ہے

زمانہ کھیل سمجھتا ہے سر جھکانے کو

ابھر رہی تھی جہاں سے حیات نو کی کرن

بلا رہا تھا اسی سمت میں زمانے کو

بدل سکو تو بدل دو حیات کے تیور

لب حیات ترستے ہیں مسکرانے کو

اٹھاؤں برق کے احسان کس لئے فیضیؔ

میں خود ہی آگ لگا دوں نہ آشیانے کو

(696) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bala Se Barq Ne Phunka Jo Aashiyane Ko In Urdu By Famous Poet Faizi Nizam Puri. Bala Se Barq Ne Phunka Jo Aashiyane Ko is written by Faizi Nizam Puri. Enjoy reading Bala Se Barq Ne Phunka Jo Aashiyane Ko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faizi Nizam Puri. Free Dowlonad Bala Se Barq Ne Phunka Jo Aashiyane Ko by Faizi Nizam Puri in PDF.