اس لیے دل برا کیا ہی نہیں

اس لیے دل برا کیا ہی نہیں

زندگی میرا فیصلہ ہی نہیں

اس قدر شور تھا مرے سر میں

اپنی آواز پر رکا ہی نہیں

بڑی خواہش تھی مجھ کو ہونے کی

ہو گیا ہوں تو کچھ ہوا ہی نہیں

ظلم کرتا ہوں ظلم سہتا ہوں

میں کبھی چین سے رہا ہی نہیں

پڑ گیا ہے خدا سے کام مجھے

اور خدا کا کوئی پتہ ہی نہیں

توڑ ڈالو یہ ہاتھ پاؤں مرے

جسم کا تو مقابلہ ہی نہیں

تم کہاں ہو ذرا صدا تو دو

اس سے آگے تو راستہ ہی نہیں

(696) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Liye Dil Bura Kiya Hi Nahin In Urdu By Famous Poet Faizi. Is Liye Dil Bura Kiya Hi Nahin is written by Faizi. Enjoy reading Is Liye Dil Bura Kiya Hi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faizi. Free Dowlonad Is Liye Dil Bura Kiya Hi Nahin by Faizi in PDF.