جانتا ہوں کہ کئی لوگ ہیں بہتر مجھ سے

جانتا ہوں کہ کئی لوگ ہیں بہتر مجھ سے

پھر بھی خواہش ہے کہ دیکھو کبھی مل کر مجھ سے

سوچتا کیا ہوں ترے بارے میں چلتے چلتے

تو ذرا پوچھنا یہ بات ٹھہر کر مجھ سے

میں یہی سوچ کے ہر حال میں خوش رہتا ہوں

روٹھ جائے نہ کہیں میرا مقدر مجھ سے

مجھ پہ مت چھوڑ کہ پھر بعد میں پچھتائے گا

فیصلے ٹھیک ہی ہو جاتے ہیں اکثر مجھ سے

رات وہ خون رلاتی ہے اداسی دل کی

رونے لگتا ہے لپٹ کر مرا بستر مجھ سے

عہد آغاز محبت ترے انجام کی خیر

اب اٹھائے نہیں اٹھتا ہے یہ پتھر مجھ سے

(855) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jaanta Hun Ki Kai Log Hain Behtar Mujhse In Urdu By Famous Poet Faizi. Jaanta Hun Ki Kai Log Hain Behtar Mujhse is written by Faizi. Enjoy reading Jaanta Hun Ki Kai Log Hain Behtar Mujhse Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Faizi. Free Dowlonad Jaanta Hun Ki Kai Log Hain Behtar Mujhse by Faizi in PDF.