باہوش وہی ہیں دیوانے الفت میں جو ایسا کرتے ہیں

باہوش وہی ہیں دیوانے الفت میں جو ایسا کرتے ہیں

ہر وقت انہی کے جلووں سے ایمان کا سودا کرتے ہیں

ہم اہل جنوں میں بس یہی معراج عبادت ہے اپنی

ملتا ہے جب ان کا نقش قدم ہم شکر کا سجدہ کرتے ہیں

ملتے ہیں نظر ہوش اڑتے ہیں مستی بھی برسنے لگتی ہے

معلوم نہیں وہ کون سی مے آنکھوں سے پلایا کرتے ہیں

پاتے ہیں وہی مقصود نظر ملتی ہے انہیں منزل ان کی

جو ان کی تمنا میں ہر دم خود اپنی تمنا کرتے ہیں

ہے شوق یہی مستانوں کو ہے شرم یہی دیوانوں کو

سینے سے لگا کر یاد اس کی اس شوخ کی پوجا کرتے ہیں

مایوس نہ ہو نادان نہ بن دل سوز الم سے جلنے دے

جو چاہنے والے ہیں ان کے وہ آگ سے کھیلا کرتے ہیں

ہم کس کے ہوئے دل کس نے لیا وہ کون ہے کیا ہے کیا کہئے

یہ راز ابھی تک کھل نہ سکا ہم کس کی تمنا کرتے ہیں

میخانہ‌ ہستی میں ہم نے یہ رنگ نیا دیکھا ساقی

جن بادہ کشوں کو ہوش نہیں وہ ہوش کا دعویٰ کرتے ہیں

یہ کیسی جفائیں ہوتی ہیں یہ کیسی ادا ہے ان کی فناؔ

ہم حسن کا پردہ رکھتے ہیں وہ عشق کا دعویٰ کرتے ہیں

(929) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ba-hosh Wahi Hain Diwane Ulfat Mein Jo Aisa Karte Hain In Urdu By Famous Poet Fana Bulandshahri. Ba-hosh Wahi Hain Diwane Ulfat Mein Jo Aisa Karte Hain is written by Fana Bulandshahri. Enjoy reading Ba-hosh Wahi Hain Diwane Ulfat Mein Jo Aisa Karte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fana Bulandshahri. Free Dowlonad Ba-hosh Wahi Hain Diwane Ulfat Mein Jo Aisa Karte Hain by Fana Bulandshahri in PDF.