ہم آگہئ عشق کا افسانہ کہیں گے

ہم آگہئ عشق کا افسانہ کہیں گے

کچھ عقل کے مارے ہمیں دیوانہ کہیں گے

رہتا ہے وہاں ذکر طہور و مئے کوثر

ہم آج سے کعبہ کو بھی مے خانہ کہیں گے

عنوان بدل دیں گے فقط آپ کی خاطر

ہم جب بھی کہیں گے یہی افسانہ کہیں گے

پروانے کو ہم شمع سمجھتے ہیں سر شام

ہنگام سحر شمع کو پروانہ کہیں گے

سر رکھ کے ترے پاؤں پہ ہم کرتے ہیں شکوہ

کچھ لوگ اسے سجدۂ شکرانہ کہیں گے

بن جائے گا اللہ کا گھر خود ہی کسی دن

فی الحال فناؔ دل کو صنم خانہ کہیں گے

(919) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum Aagahi-e-ishq Ka Afsana Kahenge In Urdu By Famous Poet Fana Nizami Kanpuri. Hum Aagahi-e-ishq Ka Afsana Kahenge is written by Fana Nizami Kanpuri. Enjoy reading Hum Aagahi-e-ishq Ka Afsana Kahenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fana Nizami Kanpuri. Free Dowlonad Hum Aagahi-e-ishq Ka Afsana Kahenge by Fana Nizami Kanpuri in PDF.