خدا اثر سے بچائے اس آستانے کو

خدا اثر سے بچائے اس آستانے کو

دعا چلی ہے مری قسمت آزمانے کو

نہ پوچھئے کہ محبت میں مجھ پہ کیا گزری

نہ چھیڑئیے مرے بھولے ہوئے فسانے کو

یہ شعبدے یہ کرشمے کسے میسر تھے

تری نگاہ نے سکھلا دیئے زمانے کو

چمن میں برق نے جھانکا کہ ہم لرز اٹھے

اب اس سے آگ ہی لگ جائے آشیانے کو

خیال یار بھی کھویا ہوا سا رہتا ہے

اب ان کی یاد بھی آتی ہے بھول جانے کو

نگاہ لطف نہ فرما نگاہ ناز کے بعد

جگر میں آگ لگا کر نہ آ بجھانے کو

زمانہ بر سر آزار تھا مگر فانیؔ

تڑپ کے ہم نے بھی تڑپا دیا زمانے کو

(935) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHuda Asar Se Bachae Is Aastane Ko In Urdu By Famous Poet Fani Badayuni. KHuda Asar Se Bachae Is Aastane Ko is written by Fani Badayuni. Enjoy reading KHuda Asar Se Bachae Is Aastane Ko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Fani Badayuni. Free Dowlonad KHuda Asar Se Bachae Is Aastane Ko by Fani Badayuni in PDF.