چاکری میں رہ کے اس دنیا کی مہمل ہو گئے تھے

چاکری میں رہ کے اس دنیا کی مہمل ہو گئے تھے

ہم تبھی تو دیکھتے ہی اس کو پاگل ہو گئے تھے

جسم سے باہر نکل آئے تھے ہم اس کی صدا پر

ایک لمحے کو تو سارے مسئلے حل ہو گئے تھے

عشق مقناطیس پر سب جمع تھے ذرے ہمارے

منتشر مٹی کے منصوبے مکمل ہو گئے تھے

میرے ہر مصرعے پہ اس نے وصل کا مصرعہ لگایا

سب ادھورے شعر شب بھر میں مکمل ہو گئے تھے

در بہ در ناکام پھرتی تھی سیہ بختی ہماری

اور ہم گھبرا کے ان آنکھوں میں کاجل ہو گئے تھے

میں مکان وصل میں پہنچا تو وہ خالی پڑا تھا

اور دروازے بھی باہر سے مقفل ہو گئے تھے

گرد اڑاتی جا رہی تھی تیز رفتاری ہماری

ہم سفر سب دور تک آنکھوں سے اوجھل ہو گئے تھے

فرحتؔ احساس ایک دم عاشق ہوئے تھے جانے کس کے

دیکھتے ہی دیکھتے آنکھوں سے اوجھل ہو گئے تھے

(897) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chaakari Mein Rah Ke Is Duniya Ki Mohmal Ho Gae The In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Chaakari Mein Rah Ke Is Duniya Ki Mohmal Ho Gae The is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Chaakari Mein Rah Ke Is Duniya Ki Mohmal Ho Gae The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Chaakari Mein Rah Ke Is Duniya Ki Mohmal Ho Gae The by Farhat Ehsas in PDF.