دنی ہیں سب کوئی راتی نہیں ہے

دنی ہیں سب کوئی راتی نہیں ہے

اندھیروں کا کوئی ساتھی نہیں ہے

تو کیا بے خواب ہی رہ جاؤں گا میں

مجھے تو نیند ہی آتی نہیں ہے

کہ ہر بیمار ان آنکھوں سے دوا پائے

شفا خانہ یہ خیراتی نہیں ہے

لگا ہے کتنا سرمایہ زباں کا

یہ کار شاعری ذاتی نہیں ہے

تراشی جا چکی امید کی لو

دیا جلتا ہوا باتی نہیں ہے

صدا جاتی تو ہے اس کی گلی میں

وہاں سے لے کے کچھ آتی نہیں ہے

اکیلے پڑ گئے ہم کارواں میں

کہ اب کے وہ مرا ساتھی نہیں ہے

لگے ہیں سارے سازندے بدن کے

مگر یہ روح نغماتی نہیں ہے

رہے گا بے بدن ہی فرحتؔ احساس

ہوا پر کوئی دیہہ آتی نہیں ہے

(742) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dini Hain Sab Koi Raati Nahin Hai In Urdu By Famous Poet Farhat Ehsas. Dini Hain Sab Koi Raati Nahin Hai is written by Farhat Ehsas. Enjoy reading Dini Hain Sab Koi Raati Nahin Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Farhat Ehsas. Free Dowlonad Dini Hain Sab Koi Raati Nahin Hai by Farhat Ehsas in PDF.